پاکستان میں مفت س?
?اٹ?? کی فراہمی حالیہ عرصے میں ایک اہم سماجی مسئلہ بن گئی ہے۔ حکومت کی جانب سے غریب اور مستحق خاندانوں کو رہائشی سہولیات، تعلیمی
اس??الرشپس، اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے مفت س?
?اٹ?? کے م?
?صو??ے متعارف کروائے گئے ہیں۔ ان اقدامات کا بنیادی مقصد معاشرتی عدم مساوات کو کم کرنا اور ہر شہر
ی ک?? بنیادی ضروریات تک رسائی دینا ہے۔
تعلیمی شعبے میں مفت س?
?اٹ?? کی مثالوں میں پنجاب ایجوکیشن اینڈ فاؤنڈیشن کے تحت غریب طلبا کو داخلے کی سہولت شامل ہے۔ اسی طرح، صحت کے شعبے میں سیلاب متاثرین کے لیے مفت طبی کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ حکومت نے حال ہی میں لاہور اور کراچی جیسے ب?
?ے شہروں میں کم آمدنی والے خاندانوں کے لیے مفت رہائشی یونٹس مختص کیے ہیں۔
ان م?
?صو??وں پر تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ مفت س?
?اٹ?? کی غیرمنصفانہ تقسیم اور انتظامی خامیوں کی وجہ سے مستحقین تک فوائد نہیں پہنچ پاتے۔ تاہم، محکمہ سماجی بہبود نے ٹرانسپیرنٹ الگورتھم اور بائیو میٹرک سسٹم متعارف کرواکر شفافیت کو یقینی بنانے ک
ی ک??شش کی ہے۔
عوام کی جانب سے تجاویز دی جاتی ہیں کہ مفت س?
?اٹ?? کے ساتھ ساتھ لوگوں کو ہنر مند بنانے کے پروگراموں پر بھی توجہ دی جائے۔ اس سلسلے میں ٹیکنیکل ایجوکیشن اتھارٹی کے تحت مفت ووکیشنل ٹریننگ سینٹرز قائم کیے جا رہے ہیں۔
مفت س?
?اٹ?? پالیسیوں کی کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ انہیں سیاسی مفادات سے بالاتر رکھا جائے اور صرف ضرورت مندوں کی بنیاد پر تقسیم کیا جائے۔ مستقبل میں اس طرح کے اقدامات سے پاکستان میں غربت کی شرح میں نمایاں کمی کی توقع کی جا سکتی ہے۔